خیال و خواب میں دیوار و در بھی ساتھ رکھو
خیال و خواب میں دیوار و در بھی ساتھ رکھو
مسافرت میں رہو اور گھر بھی ساتھ رکھو
عجب نہیں کہ شہادت طلب کرے منزل
کرو پڑاؤ تو گرد سفر بھی ساتھ رکھو
زر و گہر سے بھی بنتی ہیں قامتیں لیکن
کوئی سلیقۂ عرض ہنر بھی ساتھ رکھو
ہم ایسے لوگ پس گفتگو بھی جانتے ہیں
ہمیں ملو تو خلوص نظر بھی ساتھ رکھو
کچھ اس لیے بھی وہ سیلاب بھیج دیتا ہے
کہ بستیوں میں رہو اور کھنڈر بھی ساتھ رکھو
کڑی ہے دھوپ تو خوابوں میں ہی سہی رزمیؔ
ہری رتوں کے گھنیرے شجر بھی ساتھ رکھو
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 449)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.