کھیلا بچپن جھوما لڑکپن لہکی جوانی چوباروں میں
کھیلا بچپن جھوما لڑکپن لہکی جوانی چوباروں میں
لاٹھی تھامے دیکھا بڑھاپا نگری کے گلیاروں میں
نرت پہ جھومیں بھاؤ پہ لہکیں مدرا پی کر بہکیں لوگ
کون سنے جو چیخیں دبی ہیں پائل کی جھنکاروں میں
بھولے بسرے سپنے کھوجیں بیاکل نیناں بے کل ہردے
چندر کرن سی مسکاتی تھی دہکے ہوئے انگاروں میں
نیل گگن پر جس کا سنگھاسن وہ ہے جگ کا پالنہار
پاگل خود کو داتا سمجھے سپنوں کے سنساروں میں
وہ چندر کرن وہ روپ متی وہ میری کویتا میری غزل
میلے میں کچھ ایسے بچھڑی ڈوب گئی اندھیاروں میں
چھلکی چھلکی آنکھیں چھپائے ہونٹوں پر مسکان سجائے
تم جیسا دکھیارا نہ دیکھا عشرتؔ جی دکھیاروں میں
- کتاب : Aasman Saiyban (Poetry) (Pg. 34)
- Author : Ishrat Qadri
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.