کھیت شاداب ہیں گلشن میں بھی رعنائی ہے
کھیت شاداب ہیں گلشن میں بھی رعنائی ہے
ایک مدت پہ دعاؤں کی پذیرائی ہے
نکہت و رنگ کا پیغام صبا لائی ہے
باوفا کتنی میرے دیش کی پروائی ہے
چاندنی بحر تخیل میں اتر آئی ہے
حجلۂ نور میری یاد کی گہرائی ہے
لالہ و گل کی قسم عظمت صحرا کی قسم
ابر رحمت کا ہر اک شخص تمنائی ہے
شکر ہے جذبۂ الفت کے تھپیڑے کھا کر
کشتئ عزم اب طوفاں سے نکل آئی ہے
کٹ گئی رات مری سعیٔ مسلسل کے طفیل
روشنی صبح درخشاں کی خبر لائی ہے
دشمن جاں بھی تری بات کے قاتل ہیں جمیلؔ
تیرے ہر شعر میں اخلاق ہے سچائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.