Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں میں سوکھ گیا میں تو یہ مقدر تھا

مبارک شمیم

خزاں میں سوکھ گیا میں تو یہ مقدر تھا

مبارک شمیم

MORE BYمبارک شمیم

    خزاں میں سوکھ گیا میں تو یہ مقدر تھا

    وہ نونہال کہاں ہے جو میرے اندر تھا

    وہ آبلے جو رہ آرزو میں پھوٹ گئے

    سفر کا لطف انہیں آبلوں میں مضمر تھا

    نقوش درد تراشے غموں کے رنگ بھرے

    میں جیسے دست مشیت میں کوئی پتھر تھا

    تمہاری یاد کے سائے بھی کچھ سمٹ سے گئے

    غموں کی دھوپ تو باہر تھی عکس اندر تھا

    مرا وجود بھی تاریخ ہے زمانے کی

    مجھے بھی پڑھ کے کبھی دیکھتے تو بہتر تھا

    دیار فکر و نظر کچھ دھواں دھواں سا ہے

    جنوں کی شمعیں تھیں روشن تو خوب منظر تھا

    وہی ہے آج زمیں پر خراب و خستہ و خوار

    جو اپنی شان میں نورانیوں سے بہتر تھا

    شمیمؔ آج سر رہ گزار زیست ملا

    جو تہہ بہ تہہ گھنے زخموں کا ایک پیکر تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے