Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خول سا اوڑھے ہوئے لگتے ہیں لوگ

بلبیر راٹھی

خول سا اوڑھے ہوئے لگتے ہیں لوگ

بلبیر راٹھی

MORE BYبلبیر راٹھی

    خول سا اوڑھے ہوئے لگتے ہیں لوگ

    بات کیا ہے اتنے چپ کیسے ہیں لوگ

    بند کمروں سے ابھی نکلے ہیں لوگ

    اور ہی انداز سے ملتے ہیں لوگ

    جس کو دیکھو ہے وہی جھلسا ہوا

    کس دہکتی آگ سے نکلے ہیں لوگ

    کون کسی کی فکر کرتا ہے یہاں

    اپنے اپنے جال میں الجھے ہیں لوگ

    روشنی کی کیوں نہیں کرتے تلاش

    کیوں اندھیرا بانٹتے پھرتے ہیں لوگ

    منزلوں کا ذکر ہی بے سود ہے

    گمرہی سے مطمئن لگتے ہیں لوگ

    زہر پیتے ہیں مگر مرتے نہیں

    کچھ نہ پوچھو کیسے کیا کرتے ہیں لوگ

    مأخذ :
    • کتاب : Lahar Lahar (Pg. 41)
    • Author : Balbir Rathee
    • مطبع : Kadambari Prakashan, Delhi (1993)
    • اشاعت : 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے