Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنے آپ سے ہم بے خبر سے گزرے ہیں

حمید ناگپوری

خود اپنے آپ سے ہم بے خبر سے گزرے ہیں

حمید ناگپوری

MORE BYحمید ناگپوری

    خود اپنے آپ سے ہم بے خبر سے گزرے ہیں

    خبر کہاں کہ تری رہ گزر سے گزرے ہیں

    نفس نفس ہے معطر نظر نظر شاداب

    کہ جیسے آج وہ خواب سحر سے گزرے ہیں

    نہ پوچھ کتنے گل و نسترن کا روپ لئے

    بہار نو کے تقاضے نظر سے گزرے ہیں

    بہار خلد بہ ہر گام ساتھ ساتھ رہی

    ترے خیال میں کھوئے جدھر سے گزرے ہیں

    اماں ملی بھی جو ان کو تو تیرے دامن میں

    وہ کارواں جو مری چشم تر سے گزرے ہیں

    دلوں پہ چھوڑ گئے نقش اپنی یادوں کا

    تمہارے درد کے مارے جدھر سے گزرے ہیں

    حسیں ہو تم کہ تمہاری کوئی مثال نہیں

    حسین یوں تو ہزاروں نظر سے گزرے ہیں

    حمیدؔ پوچھ نہ آشوب دہر کا عالم

    ہزار فتنۂ محشر نظر سے گزرے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے