خود اپنی آگ میں سارے چراغ جلتے ہیں
خود اپنی آگ میں سارے چراغ جلتے ہیں
یہ کس ہوا سے ہمارے چراغ جلتے ہیں
جہاں اترتا ہے وہ ماہتاب پانی میں
وہیں کنارے کنارے چراغ جلتے ہیں
تمام روشنی سورج سے مستعار نہیں
کہیں کہیں تو ہمارے چراغ جلتے ہیں
تمہارا عکس ہے یا آفتاب کا پرتو
یہ خال و خد ہیں کہ پیارے چراغ جلتے ہیں
عجیب رات اتاری گئی محبت پر
ہماری آنکھیں تمہارے چراغ جلتے ہیں
مری نگاہ سے روشن نگار خانۂ حسن
مرے لہو کے سہارے چراغ جلتے ہیں
نہ جانے کون سی منزل ہے منتظر آزرؔ
کہ رہ گزر میں ستارے چراغ جلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.