خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا
خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا
میرے کچھ نیک خیالات نے تابندہ رکھا
مجھ کو مشکل ہی گزرتی ہے شناسائی سے
کیونکہ اے دوستو تم نے مجھے شرمندہ رکھا
سہل دل ہوں تو مجھے آپ ہی چلنا ہے محض
اپنے معیار کو سو خود سے ہی پائندہ رکھا
دل لگی کرتی رہی خاک محبت مجھ سے
زندگی میں نے تجھے ریت کا باشندہ رکھا
کتنے رنگوں سے مری سانس کے کس بل تولے
پھر بھی جی بھٹکے نہیں دھیان یہ آئندہ رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.