خود کو فرہاد کرکے دیکھ لیا
خود کو فرہاد کرکے دیکھ لیا
عشق ایجاد کر کے دیکھ لیا
آہ دل دور تک نہیں جاتی
دل نے فریاد کر کے دیکھ لیا
خود کو برباد کر کے دیکھنا تھا
خود کو برباد کر کے دیکھ لیا
آج پھر تیز ہو گئی دھڑکن
آج پھر یاد کر کے دیکھ لیا
سینۂ شہر میں ہے ویرانی
شہر آباد کر کے دیکھ لیا
- کتاب : عشق (Pg. 31)
- Author : معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.