خود کو خود پر ہی جو افشا کبھی کرنا پڑ جائے
خود کو خود پر ہی جو افشا کبھی کرنا پڑ جائے
جیسے جینے کی بہت چاہ میں مرنا پڑ جائے
ایسا اک وقت جب آتا ہے تو کیا کرتے ہو
دل جو کرنا نہیں چاہے وہی کرنا پڑ جائے
ہو تو مہتاب کے ہم رقص مگر ایسا نہ ہو
دامن چشم ستاروں ہی سے بھرنا پڑ جائے
جس کو دیکھا نہ کبھی جس کی تمنا بھی نہ کی
پاؤں اسی شہر کے رستے پہ جو دھرنا پڑ جائے
صورت اشک ندامت ہی سہی اے شہپرؔ
میری آنکھوں سے کبھی اس کو گزرنا پڑ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.