خود کو کسی کی راہگزر کس لیے کریں
خود کو کسی کی راہگزر کس لیے کریں
تو ہم سفر نہیں تو سفر کس لیے کریں
جب تو نے ہی نگاہ میں رکھا نہیں ہمیں
اب اور کسی کے ذہن میں گھر کس لیے کریں
کیوں تجھ کو یاد کر کے گنوائیں حسین شام
پلکوں کو تیرے نام پہ تر کس لیے کریں
منسوب جاں ہو اور کوئی پیکر خیال
کر سکتے ہیں یہ کام مگر کس لیے کریں
کیوں چھوڑ دیں نہ شام سے پہلے ہی تیرا شہر
تجھ سے بچھڑ کے رات بسر کس لیے کریں
کس کے لیے چراغ جلائیں تمام رات
ناسکؔ پھر اہتمام سحر کس لیے کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.