خود کو نہ اے بشر کبھی قسمت پہ چھوڑ تو
خود کو نہ اے بشر کبھی قسمت پہ چھوڑ تو
دریا کی تیج دھار کو ہمت سے موڑ تو
اس زندگی کی راہ میں دشواریاں بھی ہیں
رہبر کا ہاتھ چھوڑ نہ رشتوں کو توڑ تو
دنیا کی ہر بلندی کو ہے تیرا انتظار
احساس نارسائی کی گردن مروڑ تو
محنت کے دم پہ کیا نہیں کر سکتا آدمی
اپنے لہو کا آخری قطرہ نچوڑ تو
جو کچھ ہے تیرے پاس وہی کام آئے گا
بارش کی آس میں کبھی مٹکی نہ پھوڑ تو
من کی خوشی ملے گی تو یہ نیک کام کر
ٹوٹے ہوئے دلوں کو کسی طرح جوڑ تو
دو گز کفن ہی انت میں سب کا نصیب ہے
اب چھوڑ بھی دنیشؔ یہ دولت کی ہوڑ تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.