خود کو پانے کی جستجو ہے وہی
اس سے ملنے کی آرزو ہے وہی
اس کا چہرہ اسی کے خد و خال
اپنا موضوع گفتگو ہے وہی
ہیں اسی کے یہ رنگ ہائے سخن
میرے پہلو میں خوب رو ہے وہی
کتنے موسم بدل گئے لیکن
دل وہی دل کی آرزو ہے وہی
ہے وہی شوق چاک دامانی
اور پھر خواہش رفو ہے وہی
سجدہ بازان شہر پائندہ
دست آزر کی آبرو ہے وہی
خوئے تسلیم سر سلامت باد
بندگی طوق در گلو ہے وہی
کم نہیں شور نالہ و فریاد
ماتم شہر آرزو ہے وہی
- کتاب : Soch Nager (Pg. 27)
- Author : Hassan Aabid
- مطبع : Karwa.n Publications (1980)
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.