خود میں زنداں میں ہوں تیرگی کے
خود میں زنداں میں ہوں تیرگی کے
حرف دوں گا یونہی روشنی کے
میں اسے کارنامہ کہوں گا
کوئی پہچان لے دکھ کسی کے
خود بھی میں جل رہا ہوں جلا کر
طاق جاں میں چراغ آگہی کے
میرے اسباب نام و نمو کیا
بس یہی بانکپن سادگی کے
سب غبار اپنی اپنی ہوا میں
اس گلی کے ہوں یا اس گلی کے
موت کا در کھلا کیا کہ مجھ پر
سارے در کھل گئے زندگی کے
ہمرہی تو بجا سوچ لیجے
راستے سخت ہیں راستی کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.