خود ستائی سے نہ ہم باز انا سے آئے
خود ستائی سے نہ ہم باز انا سے آئے
گو ترے شہر میں جا کر کے بھی پیاسے آئے
اس جوانی میں بھی الزام سے ڈرنا حیرت
کون چہرے پہ نہیں کیل مہاسے آئے
اس نے اک خاص تناسب سے محبت بانٹی
میرے حصے میں ہمیشہ ہی دلاسے آئے
بات اوصاف کی ہے نم کی نہیں ہے بھائی
لوگ بے انت سمندر سے بھی پیاسے آئے
ڈھونڈھتا ہے کوئی مجھ جیسا مجھے گرد و نواح
اک صدا میرے تعاقب میں سدا سے آئے
میں بصد شوق گرفتار رہ عشق ہوا
ورنہ کچھ لوگ یہاں اپنی خطا سے آئے
صرف تقلید سے ہی قیس نہیں بن سکتے
یعنی اس عشق کا کرنا بھی عطا سے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.