خدا بھی کیسا ہوا خوش مرے قرینے پر
خدا بھی کیسا ہوا خوش مرے قرینے پر
مجھے شہید کا درجہ ملا ہے جینے پر
کھنڈر کے گنبد و محراب جاگ اٹھیں گے
اسے کہو کہ وہ دھیرے سے آئے زینے پر
لکیر ہے نہ کوئی رنگ ہے نہ کلمہ ہے
یہ کیسا نقش بنایا ہے میرے سینے پر
ابھی امید نئی وسعتوں کی قائم ہے
ابھی وہ لوٹ کے آیا نہیں سفینے پر
چھتیں بھی بٹ چکیں آنگن بھی بٹ چکے لیکن
چھڑی ہے جنگ کہ حق کس کا ہے دفینے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.