خدا کا شکر ہے گرداب سے نکل آیا
میں اس کے حلقۂ احباب سے نکل آیا
سجی ہوئی تھیں دکانیں منافقت کی جہاں
میں ایسے قریۂ بے خواب سے نکل آیا
بہت دنوں سے حصار طلسم خواب میں تھا
طلسم ٹوٹ گیا خواب سے نکل آیا
عطا ہوئی ہے محبت کی سلطنت جب سے
میں شہر دیدۂ خوں ناب سے نکل آیا
کبھی گلاب سے آنے لگی مہک اس کی
کبھی وہ انجم و مہتاب سے نکل آیا
انا کی ناؤ جہاں ڈولتی پھرے محبوبؔ
میں اس فریب کے سیلاب سے نکل آیا
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 01.11.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.