خدا کا شکر کہ سنتا رہا خدا میری
کبھی نہ عرش سے لوٹی کوئی دعا میری
میں مانگتی ہوں اسی سے کہ وہ مرا رب ہے
اسے پسند ہے شاید یہی ادا میری
چلا گیا تھا جو واپس پلٹ بھی سکتا تھا
مگر گلے میں پھنسی رہ گئی صدا میری
شمار ہوتے ہیں شاید وہ سب فرشتوں میں
گناتے رہتے ہیں جو لوگ ہر خطا میری
حیات و موت کے آگے بھی زندگی ہے کہیں
نہ ابتدا ہے یہ میری نہ انتہا میری
یہ وقت نزع مرا چارہ گر سمجھ پایا
بس ایک لفظ محبت کا تھا دوا میری
بدل رہی ہوں مصور میں اپنے دھندلے رنگ
اب ایک بار یہ تصویر پھر بنا میری
ہمیشہ چاہا کہ صبر و رضا پہ شعر کہوں
ہمیشہ فکر رکی جا کے کربلا میری
مرے امام بھی حق گو رہے سر نیزہ
حناؔ علم بھی رہی عزم کی ردا میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.