Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا خدا کر کے آئے بھی وہ تو منہ لپیٹے پڑے ہوئے ہیں

مرزا آسمان جاہ انجم

خدا خدا کر کے آئے بھی وہ تو منہ لپیٹے پڑے ہوئے ہیں

مرزا آسمان جاہ انجم

MORE BYمرزا آسمان جاہ انجم

    خدا خدا کر کے آئے بھی وہ تو منہ لپیٹے پڑے ہوئے ہیں

    نہ کہتے ہیں کچھ نہ سنتے ہیں کچھ کسی سے جیسے لڑے ہوئے ہیں

    ہزارہا منتیں کریں گے لپٹ کے قدموں پہ سر دھریں گے

    نہ جانے دیں گے نہ جانے دیں گے عبث وہ بگڑے کھڑے ہوئے ہیں

    سوال کرتے ہیں مجھ سے کیا کیا پئے خدا میرے راہ بر آ

    پڑا میں تکتا ہوں تیرا رستہ نکیر و منکر کھڑے ہوئے ہیں

    رہی جو ان سے تمہیں کدورت تو بڑھ گئی وحشیوں کی وحشت

    اڑائی اس درجہ خاک حسرت کمر کمر تک گڑے ہوئے ہیں

    ادھر تو جینے سے ہم ہیں عاری ادھر منگاتے ہو تم سواری

    یہ کیسی ہیں گرمیاں تمہاری پھپھولے دل میں پڑے ہوئے ہیں

    فریبی آنکھیں رسیلی چتون ادا اشارہ نگاہ رہزن

    یہ اپنے دو تین ہیں جو دشمن نظر میں انجم تڑے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے