خدا خدا کر کے آئے بھی وہ تو منہ لپیٹے پڑے ہوئے ہیں
خدا خدا کر کے آئے بھی وہ تو منہ لپیٹے پڑے ہوئے ہیں
مرزا آسمان جاہ انجم
MORE BYمرزا آسمان جاہ انجم
خدا خدا کر کے آئے بھی وہ تو منہ لپیٹے پڑے ہوئے ہیں
نہ کہتے ہیں کچھ نہ سنتے ہیں کچھ کسی سے جیسے لڑے ہوئے ہیں
ہزارہا منتیں کریں گے لپٹ کے قدموں پہ سر دھریں گے
نہ جانے دیں گے نہ جانے دیں گے عبث وہ بگڑے کھڑے ہوئے ہیں
سوال کرتے ہیں مجھ سے کیا کیا پئے خدا میرے راہ بر آ
پڑا میں تکتا ہوں تیرا رستہ نکیر و منکر کھڑے ہوئے ہیں
رہی جو ان سے تمہیں کدورت تو بڑھ گئی وحشیوں کی وحشت
اڑائی اس درجہ خاک حسرت کمر کمر تک گڑے ہوئے ہیں
ادھر تو جینے سے ہم ہیں عاری ادھر منگاتے ہو تم سواری
یہ کیسی ہیں گرمیاں تمہاری پھپھولے دل میں پڑے ہوئے ہیں
فریبی آنکھیں رسیلی چتون ادا اشارہ نگاہ رہزن
یہ اپنے دو تین ہیں جو دشمن نظر میں انجم تڑے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.