خدایا عشق میں اچھی یہ شرط امتحاں رکھ دی
خدایا عشق میں اچھی یہ شرط امتحاں رکھ دی
لگا کر مہر خاموشی مرے منہ میں زباں رکھ دی
جو پوچھو دل سے شے تم نے کہاں اے مہرباں رکھ دی
بڑی نخوت سے کہتے ہیں جہاں چاہی وہاں رکھ دی
کسی کے جور بے حد پر بھی جب خاموش رہنا تھا
تو پھر کیوں اے خدا تو نے مرے منہ میں زباں رکھ دی
محبت کا نشاں تک بھی زمانے میں نہیں ملتا
اٹھا کر چیز یہ اے آسماں تو نے کہاں رکھ دی
کہاں تک حادثات برق و باراں سے رہوں خائف
خدا کا نام لے کر میں نے طرح آشیاں رکھ دی
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 169)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.