خودی کم زندگی میں غم بہت ہیں
خودی کم زندگی میں غم بہت ہیں
یہی ہے امتحاں تو ہم بہت ہیں
ہمارا درد چہرے سے عیاں ہے
ہمارے درد کے محرم بہت ہیں
ہوئی ہموار کس سے راہ ہستی
ابھی تک اس میں پیچ و خم بہت ہیں
ضروری تو نہیں اک فصل گل ہو
جنوں کے اور بھی موسم بہت ہیں
بہت ہیں رونے والے گلستاں پر
شریک گریۂ شبنم بہت ہیں
مری پلکوں پہ روشن ہیں جو آنسو
مجھے اے دیدۂ پر نم بہت ہیں
نہیں اک عالم شام جدائی
نظر میں اور بھی عالم بہت ہیں
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 184)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.