کھل کے باتیں کریں سنائیں سب
کھل کے باتیں کریں سنائیں سب
کوئی تو ہو جسے بتائیں سب
رات پھر کشمکش میں گزری ہے
تھوڑا بتلا دیں یا چھپائیں سب
کچھ تو اپنے لئے بھی رکھنا ہے
زخم اوروں کو کیوں دکھائیں سب
لے چلوں آؤ تم کو منزل تک
مجھ سے کہتی ہیں یہ دشائیں سب
کام لوگوں کے دل کو بھا جائے
دل اگر کام میں لگائیں سب
- کتاب : Soch Samajh (Pg. 33)
- Author : Salman Akhtar
- مطبع : Star Publishers Pvt.Ltd, N. Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.