کھل کے ملنے کا سلیقہ آپ کو آتا نہیں
کھل کے ملنے کا سلیقہ آپ کو آتا نہیں
اور میرے پاس کوئی چور دروازہ نہیں
وہ سمجھتا تھا اسے پا کر ہی میں رہ جاؤں گا
اس کو میری پیاس کی شدت کا اندازہ نہیں
جا دکھا دنیا کو مجھ کو کیا دکھاتا ہے غرور
تو سمندر ہے تو ہے میں تو مگر پیاسا نہیں
کوئی بھی دستک کرے آہٹ ہو یا آواز دے
میرے ہاتھوں میں مرا گھر تو ہے دروازہ نہیں
اپنوں کو اپنا کہا چاہے کسی درجے کے ہوں
اور جب ایسا کیا میں نے تو شرمایا نہیں
اس کی محفل میں انہیں کی روشنی جن کے چراغ
میں بھی کچھ ہوتا تو میرا بھی دیا ہوتا نہیں
تجھ سے کیا بچھڑا مری ساری حقیقت کھل گئی
اب کوئی موسم ملے تو مجھ سے شرماتا نہیں
- کتاب : Mera Kiya (Pg. 24)
- Author : Waseem Barelvi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.