کھلا یہ راز کہ یہ زندگی بھی ہوتی ہے
کھلا یہ راز کہ یہ زندگی بھی ہوتی ہے
بچھڑ کے تجھ سے ہمیں اب خوشی بھی ہوتی ہے
وہ فون کر کے مرا حال پوچھ لیتا ہے
نمک حراموں کی کیٹگری بھی ہوتی ہے
مزاج پوچھنے والے مزا بھی لیتے ہیں
کبھی جو درد میں تھوڑی کمی بھی ہوتی ہے
یہی تو کھولتی ہے دشمنی کا دروازہ
خراب چیز میاں دوستی بھی ہوتی ہے
تم اپنے قدموں کی رفتار پر بہت خوش ہو
یہ ریل گاڑی کہیں پر کھڑی بھی ہوتی ہے
- کتاب : Dhoop Phir Nikal aai (Pg. 56)
- Author : Haseeb soz
- مطبع : Lamhe lamhe Publications, Imam bara Alapur, Badaun (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.