خورشید فراق میں تپاں ہے
خورشید فراق میں تپاں ہے
اے ذرہ نواز تو کہاں ہے
کیوں روتے ہیں دیکھ دیکھ کر ہم
یہ زلف سیہ ہے یا دھواں ہے
منہ دیکھ رہا ہوں اور چپ ہوں
کیا بات کروں وہ بد زباں ہے
اب منت باغباں عبث ہے
پت جھڑ کے دن آ گئے خزاں ہے
گلزار نہیں مقام عشرت
بلبل پہ جفائے باغباں ہے
گل کو بھی ہی کچھ غم نہاں نے
غنچے کی چٹک نہیں فغاں ہے
گردوں نے ہی سب کو مار رکھا
جو زندہ بھی ہے وہ نیم جاں ہے
یہ کاہکشاں نہیں سروں پر
کھینچے ہوئے تیغ آسماں ہے
کیا قیس سے ملتفت ہو لیلیٰ
ننگا ہے وہ ننگ خانداں ہے
پروانے سے شمع کیا چھپے گی
میں بھی پوچھوں گا تو جہاں ہے
دیکھا اے بحرؔ تیرا دیوان
اک دفتر حال عاشقاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.