خوش نظر ہے نہ خوش خیال ہے یہ
خوش نظر ہے نہ خوش خیال ہے یہ
آج کے دیدہ ور کا حال ہے یہ
تم مرے دل میں کیوں نہیں آتے
شہر رعنائی جمال ہے یہ
میرے چہرے پہ کچھ نہیں تحریر
صرف عنوان عرض حال ہے یہ
وجہ ناکامئ وفا کیا ہے
آپ سے آخری سوال ہے یہ
چاہتے بھی ہیں چاہتے بھی نہیں
دوستی کی نئی مثال ہے یہ
کیسے سلجھیں گے کاکل دوراں
کتنا الجھا ہوا سوال ہے یہ
کون جانے عروج کیا ہوگا
آدمی کا اگر زوال ہے یہ
ڈھونڈھتا ہے نئی نئی افتاد
دل ایذا طلب کا حال ہے یہ
اس زمانے میں پاک دامانی
امر ممکن نہیں محال ہے یہ
اب کوئی آنکھ نم نہیں ہوتی
دل کی دنیا میں خشک سال ہے یہ
- کتاب : Urdu-1983 (Pg. 131)
- Author : Nand Kishore Vikram
- مطبع : Publisher & Advertisers J-6, Krishan Nagar, Delhi-110051 (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.