خوشی کا لمحہ ریت تھا سو ہاتھ سے نکل گیا
خوشی کا لمحہ ریت تھا سو ہاتھ سے نکل گیا
وہ چودھویں کا چاند تھا اندھیری شب میں ڈھل گیا
ہے وصف اس کے پاس یہ بدل سکے ہر ایک شے
سو مجھ کو بھی بدل دیا اور آپ بھی بدل گیا
مچل رہا تھا دل بہت سو دل کی بات مان لی
سمجھ رہا ہے نا سمجھ کی داؤ اس کا چل گیا
یہ دوڑ بھی عجیب سی ہے فیصلہ عجیب تر
کی فاتح حیات وہ جو گر کے پھر سنبھل گیا
سمجھ لیا اہم نہیں میں اس کے واسطے مگر
نظر پھر اس سے مل گئی یہ دل کی پھر بہل گیا
عجیب میرا عکس تھا اتر کے اس کی آنکھ میں
سنوارا مجھ کو اس طرح کی آئنہ ہی جل گیا
- کتاب : Dil Kay Ufuq Par (Pg. 61)
- Author : Ambareen Haseeb Amber
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.