خوشی کیا ہو جو میری بات وہ بت مان جاتا ہے
خوشی کیا ہو جو میری بات وہ بت مان جاتا ہے
مزا تو بے حد آتا ہے مگر ایمان جاتا ہے
بنوں کونسل میں اسپیکر تو رخصت قرأت مصری
کروں کیا ممبری جاتی ہے یا قرآن جاتا ہے
زوال جاہ و دولت میں بس اتنی بات اچھی ہے
کہ دنیا میں بخوبی آدمی پہچان جاتا ہے
نئی تہذیب میں دقت زیادہ تو نہیں ہوتی
مذاہب رہتے ہیں قائم فقط ایمان جاتا ہے
تھئیٹر رات کو اور دن کو یاروں کی یہ اسپیچیں
دہائی لاٹ صاحب کی مرا ایمان جاتا ہے
جہاں دل میں یہ آئی کچھ کہوں وہ چل دیا اٹھ کر
غضب ہے فتنہ ہے ظالم نظر پہچان جاتا ہے
چناں بروند صبر از دل کے قصے یاد آتے ہیں
تڑپ جاتا ہوں یہ سن کر کہ اب ایمان جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.