خشک آنکھوں سے نکل کر آسماں پر پھیل جا
خشک آنکھوں سے نکل کر آسماں پر پھیل جا
اے غبار آرزو تا حد منظر پھیل جا
موتیوں کی آبروئیں لوٹنے والے بہت
سیپ کے قیدی سمندر در سمندر پھیل جا
یوں پلک پر جگمگانا دو گھڑی کا عیش ہے
روشنی بن کر مرے اندر ہی اندر پھیل جا
آ مرے سینے سے لگ جا تو اگر سیلاب ہے
اور خوشبو ہے تو جا بستی میں گھر گھر پھیل جا
نقش پا پامال راہوں پر لگا دے گا تجھے
راستے میں گرد کی مانند اڑ کر پھیل جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.