خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی
خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی
تا عمر اسی نقل مکانی میں رہوں گی
میں جسم نہیں حسن ہوں اے چشم ابد تاب
مر کر بھی محبت کی کہانی میں رہوں گی
تابندہ رہیں گے مری آنکھوں کے کنارے
اشکوں میں ڈھلی ہوں کہ روانی میں رہوں گی
اجداد کی قربت سے اٹھایا گیا مجھ کو
گویا میں بزرگوں کی نشانی میں رہوں گی
شعروں ہی پہ موقوف نہیں میری حقیقت
الفاظ سے بھاگوں گی معانی میں رہوں گی
اے شاعر دل سوز مرے دکھ کو بیاں کر
تا حشر تری شعلہ بیانی میں رہوں گی
اب گڑیا پٹولوں سے علاقہ نہیں ماہینؔ
بچپن سے نکل آئی جوانی میں رہوں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.