خواب ایسے کہ گئی رات ڈرانے لگ جائیں
خواب ایسے کہ گئی رات ڈرانے لگ جائیں
درد جاگے تو سلانے میں زمانے لگ جائیں
ہم وہ نادان ہواؤں سے وفا کی خاطر
اپنے آنگن کے چراغوں کو بجھانے لگ جائیں
تھوڑے گیہوں ابھی مٹی پہ رکھے رہنے دو
وہ پرندے کہ کبھی لوٹ کے آنے لگ جائیں
آس مہکے جو کسی کھوئے جزیرے کی کبھی
تیری بانہیں مجھے ساحل پہ بلانے لگ جائیں
کوئی دشمن نہ ہو ان کو تو یہ ایذا پرور
اپنے خیموں پہ ہی تیروں کو چلانے لگ جائیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 642)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.