Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب دیرینہ سے رخصت کا سبب پوچھتے ہیں

افتخار عارف

خواب دیرینہ سے رخصت کا سبب پوچھتے ہیں

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    خواب دیرینہ سے رخصت کا سبب پوچھتے ہیں

    چلیے پہلے نہیں پوچھا تھا تو اب پوچھتے ہیں

    کیسے خوش طبع ہیں اس شہر دل آزار کے لوگ

    موج خوں سر سے گزر جاتی ہے تب پوچھتے ہیں

    اہل دنیا کا تو کیا ذکر کہ دیوانوں کو

    صاحبان دل شوریدہ بھی کب پوچھتے ہیں

    خاک اڑاتی ہوئی راتیں ہوں کہ بھیگے ہوئے دن

    اول صبح کے غم آخر شب پوچھتے ہیں

    ایک ہم ہی تو نہیں ہیں جو اٹھاتے ہیں سوال

    جتنے ہیں خاک بسر شہر کے سب پوچھتے ہیں

    یہی مجبور یہی مہر بہ لب بے آواز

    پوچھنے پر کبھی آئیں تو غضب پوچھتے ہیں

    کرم مسند و منبر کہ اب ارباب حکم

    ظلم کر چکتے ہیں تب مرضیٔ رب پوچھتے ہیں

    RECITATIONS

    افتخار عارف

    افتخار عارف,

    افتخار عارف

    خواب دیرینہ سے رخصت کا سبب پوچھتے ہیں افتخار عارف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے