Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب نہیں ہے سناٹا ہے لیکن ہے تعبیر بہت

قمر صدیقی

خواب نہیں ہے سناٹا ہے لیکن ہے تعبیر بہت

قمر صدیقی

MORE BYقمر صدیقی

    خواب نہیں ہے سناٹا ہے لیکن ہے تعبیر بہت

    سچی باتیں کم کم ہیں اور جھوٹ کی ہے تشہیر بہت

    کیا کیا چہرے ہیں آنکھوں میں شکلیں کیا کیا ذہن میں ہیں

    یادیں گویا البم ہیں اور البم میں تصویر بہت

    قصہ ہے بس دو پل کا یہ ملنے اور بچھڑنے کا

    کرنے والے عشق کی یوں تو کرتے ہیں تفسیر بہت

    ہم تو صاحب اہل جنوں ہیں دنیا کھیل تماشا ہے

    اہل خرد کی خاطر ہوگی دنیا کی زنجیر بہت

    ساری شکلیں دھندلی دھندلی مبہم سا ہے منظر بھی

    خواب کی کچی بنیادوں پر کرنی ہے تعمیر بہت

    قصہ یہ محدود نہ تھا کچھ ہونٹوں کی خاموشی تک

    کہنے کو تو کہتی تھی ان آنکھوں کی تحریر بہت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے