خواب و خیال ہو گئے یارانے کس طرح
خواب و خیال ہو گئے یارانے کس طرح
پل بھر میں لوگ بن گئے انجانے کس طرح
کیوں کر خلوص و شوق میں بدلیں گی نفرتیں
یہ فاصلے مٹیں گے خدا جانے کس طرح
بولو زباں سے تم نہ کوئی گفتگو کرو
دل کا تمہارے حال کوئی جانے کس طرح
میں کیا کہ ایک چہرہ ہوں جم غفیر میں
وہ مجھ کو اس ہجوم میں پہچانے کس طرح
مجنوں تو ایک نام تھا گرد و غبار کا
دل میں بسا لیا اسے لیلیٰ نے کس طرح
خود اپنے ہی وجود سے وحشت زدہ ہیں لوگ
آبادیوں میں آ گئے ویرانے کس طرح
اقبال تم نے جو بھی کہا سچ کہا مگر
سچ بات بھی تمہاری کوئی مانے کس طرح
- کتاب : Shahar-e-be navaa (Pg. 141)
- Author : Iqbaal Haidari
- مطبع : E I Publications (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.