Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب ستارے ہوتے ہوں گے لیکن آنکھیں ریت

زاہد شمسی

خواب ستارے ہوتے ہوں گے لیکن آنکھیں ریت

زاہد شمسی

MORE BYزاہد شمسی

    خواب ستارے ہوتے ہوں گے لیکن آنکھیں ریت

    دن دریاؤں کے ہمجولی ہیں اور راتیں ریت

    ایک فقیر نے میری جانب دیکھا اور پھر میں

    مٹی کی ڈھیری کی صورت تھا اور سانسیں ریت

    میں سرسبز جزیرے جیسا تھا پر دشت ہوا

    اس نے مجھ سے اتنا کہا تھا تیری باتیں ریت

    موتی ٹوٹنے لگتے ہیں جب پتھر بات کریں

    آئینوں کو دکھ ہوتا ہے جب ہم بولیں ریت

    کبھی کبھی جی چاہتا ہے کہ تنہا کمرے میں

    ہم کاغذ پر اشک بنائیں اور پھر لکھیں ریت

    زاہدؔ رات کی خاموشی میں کوئی کہتا ہے

    دانش وانش عقلیں وقلیں سوچیں ووچیں ریت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے