خواب تیرے ہیں یہ خوابوں کا نگر تیرا ہے
خواب تیرے ہیں یہ خوابوں کا نگر تیرا ہے
ذکر انفاس میں ہر شام و سحر تیرا ہے
جلوہ ہر گام سر راہ گزر تیرا ہے
آنکھ میری ہے مگر حسن نظر تیرا ہے
بے ارادہ جو اٹھے ہیں وہ قدم میرے ہیں
بے محابا جو گزرتا ہے سفر تیرا ہے
میری بے ربط دعاؤں کو رسائی دے دے
لفظ میرے ہیں مگر باب اثر تیرا ہے
زندگی کہتا ہوں میں جس کو زباں میں اپنی
وہ سفر میرا سہی اذن سفر تیرا ہے
سرحدیں ہیں مری نظروں کی یہ مہر و مہتاب
اور ان سے بھی جو آگے ہے وہ در تیرا ہے
نسل و مذہب کی کوئی قید نہیں ہے گوہرؔ
ذکر ہر لب پہ بہ الفاظ دگر تیرا ہے
- کتاب : Idraaq (Pg. 30)
- Author : Gohar Usmani
- مطبع : Gohar Usmani (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.