خوابوں کے صنم خانے جب ڈھائے گئے ہوں گے
خوابوں کے صنم خانے جب ڈھائے گئے ہوں گے
اس دور کے سب آزر بلوائے گئے ہوں گے
تو بھی نہ بچی ہوگی اے عافیت اندیشی
ہر سمت سے جب پتھر برسائے گئے ہوں گے
پھر اس نے مسائل کا حل ڈھونڈ لیا ہوگا
پھر لوگ مسائل میں الجھائے گئے ہوں گے
ہم گزرے کہ تم گزرے یہ دیکھنے کون آتا
تھے جتنے تماشائی سب لائے گئے ہوں گے
یاران قدح سے کچھ لغزش بھی ہوئی ہوگی
دانستہ بھی کچھ ساغر چھلکائے گئے ہوں گے
افضلؔ کا مقدر ہے حق گوئی و رسوائی
سچ بات کہی ہوگی جھٹلائے گئے ہوں گے
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 136)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.