Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوابوں سے یوں تو روز بہلتے رہے ہیں ہم

آل احمد سرور

خوابوں سے یوں تو روز بہلتے رہے ہیں ہم

آل احمد سرور

MORE BYآل احمد سرور

    خوابوں سے یوں تو روز بہلتے رہے ہیں ہم

    کتنی حقیقتوں کو بدلتے رہے ہیں ہم

    اپنے غبار میں بھی ہے وہ ذوق سرکشی

    پامال ہوکے عرش پہ چلتے رہے ہیں ہم

    سو سو طرح سے تجھ کو سنوارا ہے حسن دوست

    سو سو طرح سے رنگ بدلتے رہے ہیں ہم

    ہر دشت و در میں پھول کھلانے کے واسطے

    اکثر تو نوک خار پہ چلتے رہے ہیں ہم

    آئین پاسداریٔ صحرا نہ چھٹ سکا

    وضع جنوں اگرچہ بدلتے رہے ہیں ہم

    ساقی نہ ملتفت ہو تو پینا حرام ہے

    پیاسے بھی میکدے سے نکلتے رہے ہیں ہم

    کوئی خلیل جس کو نہ گلزار کر سکا

    تیرے لیے اس آگ پہ چلتے رہے ہیں ہم

    کیا جانے کب وہ صبح بہاراں ہو جلوہ گر

    دور خزاں میں جس سے بہلتے رہے ہیں ہم

    پرسان حال کب ہوئی وہ چشم بے نیاز

    جب بھی گرے ہیں خود ہی سنبھلتے رہے ہیں ہم

    ساحل کی عشرتوں کو خبر بھی نہ ہو سکی

    طوفان بن کے لاکھ مچلتے رہے ہیں ہم

    تخئیل لالہ کار یہ کہتی ہے اے سرورؔ

    کوئی زمیں ہو پھولتے پھلتے رہے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے