Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہاں ترے ہر رنگ میں اے یار ہمیں تھے

حیدر علی آتش

خواہاں ترے ہر رنگ میں اے یار ہمیں تھے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    خواہاں ترے ہر رنگ میں اے یار ہمیں تھے

    یوسف تھا اگر تو تو خریدار ہمیں تھے

    بیداد کی محفل میں سزا وار ہمیں تھے

    تقصیر کسی کی ہو گنہ گار ہمیں تھے

    وعدہ تھا ہمیں سے لب بام آنے کا ہونا

    سایہ کی طرح سے پس دیوار ہمیں تھے

    کنگھی تری زلفوں کی ہمیں پر تھی مقرر

    آئینہ دکھاتے تجھے ہر بار ہمیں تھے

    نعمت تھی ترے حسن کی حصہ میں ہمارے

    تو کان ملاحت تھا خریدار ہمیں تھے

    سودا زدہ زلفوں کا نہ تھا اپنے سوا ایک

    آزاد دو عالم تھا گرفتار ہمیں تھے

    تو اور ہم اے دوست تھے یک جان دو قالب

    تھا غیر سوا اپنے جو تھا یار ہمیں تھے

    بیمار محبت تھا سوا اپنے نہ کوئی

    اک مستحق شربت دیدار ہمیں تھے

    بے اپنے بہلتی تھی طبیعت نہ کسی سے

    دل سوز ہمیں تھے ترے غم خوار ہمیں تھے

    اک جنبش مژگاں سے غش آتا تھا ہمیں کو

    دو نرگس بیمار کے بیمار ہمیں تھے

    جب چاہتے تھے لیتے تھے آغوش میں تم کو

    مجبور سے رہ جاتے تھے مختار ہمیں تھے

    ہم سا نہ کوئی چاہنے والا تھا تمہارا

    مرتے تھے ہمیں جان سے بیزار ہمیں تھے

    بد نام محبت نے تری ہم کو کیا تھا

    رسوائے سر کوچہ و بازار ہمیں تھے

    دل ٹھوکریں کھاتا تھا نہ ہر گام کسی کا

    اک خاک میں ملتے دم رفتار ہمیں تھے

    بھڑکانے سے آتشؔ کو جلانے لگے یا تو

    الطاف و عنایت کے سزا وار ہمیں تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے