Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ختم ہو جائیں نہ یہ ساری روایات کہیں

ارشد ندیم ارشد

ختم ہو جائیں نہ یہ ساری روایات کہیں

ارشد ندیم ارشد

MORE BYارشد ندیم ارشد

    ختم ہو جائیں نہ یہ ساری روایات کہیں

    شہر کھا جائیں نہ سارے ہی مضافات کہیں

    لوگ سوتے ہی نہیں خواب بھلا کیا دیکھیں

    کیونکہ اب شہر میں ہوتی ہی نہیں رات کہیں

    ڈائری سوکھے ہوئے پھول کتابیں آنسو

    گھر میں رکھی ہیں سبھی ہجر کی سوغات کہیں

    جھانک کر دیکھ کبھی دل کے بھی آنگن میں جہاں

    منتظر آنکھیں تو رکھی ہیں شکایات کہیں

    عین ممکن ہے لگے پھر سے کوئی زخم نیا

    یار بیٹھے ہیں لگائے ہوئے پھر گھات کہیں

    چھوڑ آیا تھا ترا شہر جنوں سے پہلے

    پھر نہ لے آئیں وہیں پر مرے حالات کہیں

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے