کدھر جائیے اور کہاں بیٹھیے
کدھر جائیے اور کہاں بیٹھیے
پرچتا نہیں دل جہاں بیٹھیے
میں دیکھا تمہیں خوب پردے میں اب
ذرا اور ہو کر نہاں بیٹھیے
کھڑے دیکھتے کیا ہو پھر آئیے
کرم کیجیے مہرباں بیٹھیے
ابھی سے کہاں اٹھ چلے کوئی دم
غنیمت ہے صحبت میاں بیٹھیے
ترے ہاتھوں سے اے جفائے فلک
بتا تو ہی چھپ کر کہاں بیٹھیے
بٹھایا مجھے تم نے زنداں میں خوب
میں بیٹھا بس اب دوستاں بیٹھیے
تم آنکھوں میں کیا بیٹھتے ہو مری
بہ پہلوئے دل مثل جاں بیٹھیے
نہیں بیٹھنے کی تمہارے وہ جا
ادھر آئیے اب یہاں بیٹھیے
نہ پہنچوں گے منزل کو تم مصحفیؔ
گیا دور اب کارواں بیٹھیے
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwa) (Pg. 331)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.