کی تھی جس کو شکل محبوبی عطا (ردیف .. ہ)
کی تھی جس کو شکل محبوبی عطا
سر اسی پتھر سے زخمی ہو گیا
ہر گھڑی رہتا تھا آئینہ بدست
خود ستائی کے سوا کرتا بھی کیا
ہو گیا جب اس کو ادراک جہاں
توڑ کر آئینہ اس نے رکھ دیا
وہ ہوا ہے پیرہن کا یوں اسیر
کھل کے اب ہنسنا بھی مشکل ہو گیا
اس سے بڑھ کر اور کیا ہو اس کا وصف
آدمی تخلیق و تکمیل خدا
اس کو باہر کی خبر کیا بیچ میں
کھینچ کر بیٹھا ہوا ہے دائرہ
ہے یہاں نا پید خط مستقیم
زندگی ہے پیچ و خم کا سلسلہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.