کردار ہی سے زینت افلاک ہو گئے
کردار ہی سے زینت افلاک ہو گئے
کردار گر گیا خس و خاشاک ہو گئے
ہم جیسے سادہ لوح کو دنیا کے ہاتھ سے
ایسی سزا ملی ہے کہ چالاک ہو گئے
شاید بہار آ گئی موج جنوں لیے
دامن جو سل گئے تھے وہ پھر چاک ہو گئے
کل تک دوائے درد تھے کچھ لوگ شہر میں
آج اقتدار کیا ملا ضحاک ہو گئے
قسمت کا تھا مذاق کہ اک حسن اتفاق
آئی ہماری یاد جب ہم خاک ہو گئے
ان کی نظر نے طاہرہؔ ایسا اثر کیا
جو درمیاں حساب تھے سب پاک ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.