کس دن برنگ زخم نیا گل کھلا نہیں
کس دن برنگ زخم نیا گل کھلا نہیں
کس شب بہ فیض اشک چراغاں ہوا نہیں
اک سہم ہے کہ ہر کہیں رہتا ہے ساتھ ساتھ
اک وہم ہے کہ آج بھی دل سے گیا نہیں
اے دوست راہ زیست میں چل احتیاط سے
گرتے ہوئے کو کوئی یہاں تھامتا نہیں
گو ذہن سے شبیہ تری محو ہو گئی
لیکن ترے خیال کا سورج بجھا نہیں
من کا تمام ذوق سفر گھٹ کے رہ گیا
تن کے سمندروں میں کہیں راستہ نہیں
عالؔی ورود شعر میں وقفہ بجا مگر
اب کے تو ایک عمر ہوئی کچھ کہا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.