کس اعتماد سے الزام دھر گئے اپنے
کس اعتماد سے الزام دھر گئے اپنے
ہمارے نام کو بدنام کر گئے اپنے
اب ان کے نقش قدم راستوں میں کیا ڈھونڈیں
پرائی منزلوں کو ہم سفر گئے اپنے
بہار نے کیا منصوبہ حنا بندی
مناؤ جشن کہ سب زخم بھر گئے اپنے
پھر اس کے بعد فقط میں تھا میرا سایا تھا
جو دشت دشت تھے ہمراہ گھر گئے اپنے
جب ایک میر بھی ہم سایے میں مرے رویا
تو یہ گماں ہوا دیوار و در گئے اپنے
ہمیں عدو سے ہو محسنؔ گلہ تو کیوں کر ہو
ہمارے شہر کو ویران کر گئے اپنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.