کس کے نغمے گونجتے ہیں زندگی کے ساز میں
کس کے نغمے گونجتے ہیں زندگی کے ساز میں
اک نئی آواز شامل ہے مری آواز میں
میرے گھر میں چھا رہی تھی شام غم کی تیرگی
جب اجالا ہو رہا تھا جلوہ گاہ ناز میں
درد دل میں یوں بھی جب ہوتی نہیں کوئی کمی
کیا ضروری ہے اضافہ حسن کے انداز میں
میں اگر خاموش ہوں خاموش رہنے دیجیے
میری خاموشی سے کیا کیا حادثے ہیں راز میں
ہم نے دیکھے ہیں کچھ ایسے بھی اسیران چمن
جن کی ساری عمر گزری حسرت پرواز میں
ہنس رہا ہوں یاد کر کے عشق کی نادانیاں
سن رہا ہوں داستاں اپنی ترے انداز میں
تم نہ ہوتے اس قدر رسوا زمانے میں شجیعؔ
سوچ لیتے عشق کا انجام اگر آغاز میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.