کس کو اپنا حال سنائیں آپ بتائیں
کس کو اپنا حال سنائیں آپ بتائیں
کیسے دل کو ہم سمجھائیں آپ بتائیں
آپ کہیں میں بعد میں اپنی کہہ لوں گی
آپ کہیں پھر بھول نہ جائیں آپ بتائیں
آپ کی اس اکتاہٹ کو اب ہم کیا سمجھیں
کیا اب ہم ملنے نہیں آئیں آپ بتائیں
آپ بنا اب کون ہمارے ناز اٹھائے
کس سے روٹھیں کس کو ستائیں آپ بتائیں
آنکھیں رستہ تکنے پر مامور ہوئیں ہیں
دل سے کیسے یاد مٹائیں آپ بتائیں
بولیں آپ پہ کوئی قیامت گزرے گی کیا
آپ کے جیسے ہم ہو جائیں آپ بتائیں
فرق کہاں رہ جائے گا پھر ہم دونوں میں
ہم بھی گر احسان جتائیں آپ بتائیں
خاموشی نے سب کچھ ہی تو کہہ ڈالا ہے
بولیں ناں اب کیا بتلائیں آپ بتائیں
آپ نے خود کو خود ہی شہر میں عام کیا ہے
کیوں نہیں اب یہ لوگ ستائیں آپ بتائیں
کب تک تنہا قول نبھاتے جائیں گے ہم
کب تک ہوں مجروح وفائیں آپ بتائیں
مجھ بیچاری کا کہنا کس گنتی میں ہے
آپ بھلے کچھ بھی فرمائیں آپ بتائیں
عشق پڑا ہے پیچھے ہاتھ ہی دھو کر جیسے
کیسے اپنی جان بچائیں آپ بتائیں
کون ربابؔ سنے اب لوگوں کی باتوں کو
چھوڑیں جو بھی لوگ سنائیں آپ بتائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.