کس کو فرصت کون پڑھے گا چہرے جیسا سچا سچ
کس کو فرصت کون پڑھے گا چہرے جیسا سچا سچ
روز عدالت میں چلتا ہے کھوٹا سکہ جھوٹا سچ
اونچے خوابوں کے تاجر سے کوئی نہیں یہ پوچھنے والا
کون جوانوں کے چہروں پر لکھ دیتا ہے پیلا سچ
ہم سے کیا پوچھو گے صاحب شہر کبھی کا ٹوٹ چکا
شام کی میلی چادر پر ہے ٹکڑے ٹکڑے پھیلا سچ
ان آنکھوں میں مستقبل کے خواب بھلا کیا اتریں گے
جن آنکھوں نے دیکھ لیا ہے وقت سے پہلے نیلا سچ
اس کے بیٹا بیٹی کالج اسی طرف سے جاتے ہیں
رات کو جس نے بیچ سڑک پر پھینکا ہے اک گیلا سچ
سب نے ہم کو خوشحالی کے خواب دکھا کر چھوڑ دیا
گلیوں گلیوں گھوم رہا ہے دھول میں لپٹا ننگا سچ
بدرؔ تمہاری راہ میں آ کر دنیا جال بچھائے گی
جو کہتے ہو کہتے رہنا چھوڑ نہ دینا لکھنا سچ
- کتاب : TO MAIN KAHAN HOON (POETRY) (Pg. 16)
- Author : Badr Wasti
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.