Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس لیے چپ ہوں وضاحت بھی نہیں کر سکتا

اشرف یوسفی

کس لیے چپ ہوں وضاحت بھی نہیں کر سکتا

اشرف یوسفی

MORE BYاشرف یوسفی

    کس لیے چپ ہوں وضاحت بھی نہیں کر سکتا

    میں محبت میں شکایت بھی نہیں کر سکتا

    ایک اک کر کے پرندوں نے تو ہجرت کر لی

    پیڑ ہوں پیڑ تو ہجرت بھی نہیں کر سکتا

    کیا مجھے سانس بھی لینے کی اجازت نہیں ہے

    کیا میں اک اور محبت بھی نہیں کر سکتا

    کیا زمانہ ہے کہ اس عہد زیاں میں کوئی شخص

    اپنے بچوں کو نصیحت بھی نہیں کر سکتا

    کون سا خوف رگ و پے میں سمایا ہے کہ اب

    میں برائی کی مذمت بھی نہیں کر سکتا

    اب کسی اشک کو کیا آنکھ میں رکھا جائے

    اشک جو غم کی حفاظت بھی نہیں کر سکتا

    سامنا ہو تو زباں دل کا نہیں دیتی ساتھ

    کچھ بتانے کی میں ہمت بھی نہیں کر سکتا

    سانحہ یہ ہے اسے مجھ سے جدا ہونا ہے

    اور ستم یہ کہ میں رخصت بھی نہیں کر سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے