Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس لیے دیکھ رہی ہو مجھے حیرانی سے

علی حیدر علوی

کس لیے دیکھ رہی ہو مجھے حیرانی سے

علی حیدر علوی

MORE BYعلی حیدر علوی

    کس لیے دیکھ رہی ہو مجھے حیرانی سے

    غنچہ کہلاتا ہے گل چاک گریبانی سے

    حسن واقف ہی بہت تھا فن عریانی سے

    ورنہ مائل میں کہاں ہوتا تھا آسانی سے

    اس لیے بھی میں فقیروں کی طرح رہتا ہوں

    کوئی نسبت ہے مری بے سر و سامانی سے

    بعض اوقات تو میں عالم ہو کو خود میں

    کھینچ لیتا ہوں تساہل کی فراوانی سے

    اے خدا ان کو یہ احساس نہ ہونے دینا

    کون معزول ہوا مسند سلطانی سے

    ایک وہ دور اداسی کا عجب دور تھا جب

    ایک پیشانی جڑی رہتی تھی پیشانی سے

    اک علیؔ نام کا سائل ہے کریموں کے کریم

    اور دربار میں پہنچا ہے پریشانی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے